اعتماد میں لے کر کام کرتے تو وہ خود وزارت سے مستعفی ہوجاتے: امبریش
بنگلورو۔21؍جون(ایس او نیوز/عبد الحلیم منصور) کابینہ سے بے دخلی پر مایوسی کے بعد اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرنے والے سابق وزیر امبریش نے وزیراعلیٰ سدرامیا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا وہ وزارت کیلئے نااہل ہیں؟۔ اپنی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اگر سدرامیا انہیں طلب کرکے دوسروں کو موقع فراہم کرنے کیلئے کہتے تو وہ خود رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیتے۔ انہوں نے ان سے بات تک کرنے کی کوشش نہیں کی اور اچانک کابینہ سے بے دخل کردیا جو ہٹلر طرز کا عمل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ وہ اقتدار کے پیچھے نہیں گئے تھے، انہیں خود طلب کرکے اقتدار سونپا گیا۔ جو ذمہ داری انہیں سونپی گئی تھی اسے پوری دیانتداری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کی گئی ، اگر وہ سدرامیا کی نظر میں نااہل ہیں تو انہیں اسمبلی کی رکنیت پر برقرار رہنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے، جس کے سبب انہوں نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ پیش کرنے کا فیصلہ لیا ہے، اور وہ اپنے اس فیصلے پر پابندر ہیں گے۔ سابق وزیرسرینواس پرساد کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ وہ ایک سینئر اور باصلاحیت سیاست دان ہیں ایسے فرد کو ہی کابینہ سے بے دخل کردیاگیا ہوتو وہ کس کھیت کی مولی۔ امبریش نے بتایاکہ معاشرہ میں ان کا ایک وقار ہے۔ ایسے میں وزیراعلیٰ ہی نہیں ان سے بڑا کوئی بھی فرد کیوں نہ آئے وہ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لیں گے۔ سدرامیا کو یاد ہوناچاہئے کہ انتخابات کے وقت ان کی کامیابی کیلئے انہوں نے کیا قربانیاں دی تھیں ۔ایسے میں اگر وزیراعلیٰ انہیں اعتماد میں لے کر باوقار طریقے سے کابینہ سے مستعفی ہونے کیلئے کہتے تو وہ کبھی انکار نہیں کرتے۔ انہوں نے بتایاکہ سیاسی شعبہ ہو یا فلمی دنیاان کے پورے کیریر میں کبھی کوئی بدنماداغ نہیں لگا ہے۔ انہیں ہاؤزنگ کا جو قلمدان دیا گیاتھا جسے پوری دیانتداری کے ساتھ نبھانے کی کوشش کی گئی ہے ، چاہے تو وزیر اعلیٰ ان کی کارکردگی سے متعلق دستاویزات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ امبریش نے بتایاکہ تین مرتبہ وہ پارلیمان کیلئے منتخب ہوئے تھے، خود اے آئی سی سی سربراہ سونیاگاندھی نے انہیں مرکزی وزارت سونپی تھی۔ اس وقت ہی سونیا کو انہوں نے بتایاکہ وہ ان کیلئے تحفہ ضرور دیں گے، جس کے تحت سدرامیا کو کامیاب بنایا گیا۔ اور کانگریس کو ریاست میں برسراقتدار لایا گیا۔ مگر اب حالات ان کے خلاف ہیں ۔ انہوں نے واضح الفاظ میں بتایاکہ ضمنی انتخابات میں سدرامیا کو کامیابی سے ہمکنار کرانے والوں میں سرینواس پرساد اور وہ ذمہ دار ہیں۔ ان کے مطابق تین سالہ دور اقتدار کے دوران انہوں نے چار یا پانچ مرتبہ ہی وزیراعلیٰ کے مکان پہنچ کر ان سے ملاقات کرچکے ہیں۔اب وہ خود جاکر اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ پیش کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ اقتدار کیلئے انہوں نے کبھی کوئی لابی چلائی ہے اور نہ ہی چلائیں گے، کیونکہ ان کے حامی نہ صرف کرناٹک بلکہ پوری دنیا میں موجود ہیں۔ دیوے گوڈا سے ان کی بات چیت سے متعلق امبریش نے بتایاکہ وہ وکلیگا فرقہ کے سینئر قائد ہیں ایسے میں ان سے رسمی بات چیت ہوئی ہے۔ جے ڈی ایس میں شمولیت سے متعلق کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق کئی پارٹیوں نے انہیں دعوت دی ہے، عنقریب وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ کابینہ سے ان کی بے دخلی میں اداکارہ رمیہ کے ملوث ہونے سے متعلق انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے میں رمیہ نے کوئی مداخلت نہیں کی ہے ،غیر ضروری طور پر انہیں بدنام کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔